کم شرح سود اور لاک ڈاؤن کے بعد معاشی سرگرمیوں میں اضافے کے سبب گاڑیوں کی خریداری کیلئے قرضوں کے حصول میں دسمبر2020کے دوران 19فیصد اضافہ ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ دسمبر2020کے دوران ٹرانسپورٹ اور کاریں خریدنے کیلئے حاصل کئے گئے قرضوں کا حجم 256ارب روپے تک بڑھ گیا جبکہ دسمبر2019 میں اس مد میں 215ارب روپے کے قرضہ جات حاصل کئے گئے تھے۔اسی طرح دسمبر2019 کے مقابلے میں دسمبر 2020کے دوران ٹرانسپورٹ کی خریداری کیلئے حاصل کردہ قرضوں میں 41ارب روپے یعنی 19فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق 1300سی سی اور اس سے بڑی گاڑیوں کی خریداری کیلئے قرضہ حاصل کرنے کی طلب میں اضافہ بھی قرضوں کے حصول میں بڑھوتری کا ایک سبب ہے ۔
مرکزی بینک نے کہا ہے کہ حال ہی میں متعارف کرائی گئی 1300سی سی اور اس سے بڑی گاڑیوں کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ دوسری جانب اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کے نتیجے میں بھی قرضوں کا حصول بڑھا ہے ۔ شرح سود میں کمی سے گاڑیاں خریدنے والے صارفین کو کم ماہانہ اقساط ادا کرنی ہوتی ہیں۔ دوسری جانب گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود صارفین نئی گاڑی خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں جس کی وجہ سے قرضوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔