وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ارکان کی خرید وفروخت بند ہونی چاہیے، اپوزیشن بتائے وہ منڈی کیوں لگانا چاہتی ہے؟ آئینی ترمیم کیلئے تحریک انصاف کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں، سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے گا، تسلیم کریں گے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اوپن بیلٹ کی کوشش کر رہے ہیں۔ پورا پاکستان جانتا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں خریداری ہوتی ہے۔ پچھلی بار بھی اراکین کو خریدنے کی منڈی لگائی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا موقف ہے کہ ضمیر کے خریداروں کی منڈی بند ہونی چاہیے۔ جو جس پارٹی کے نشان پر منتخب ہو کر آئے، وہ ان ہی کو ووٹ دیں۔ یہ صرف تحریک انصاف کا موقف نہیں بلکہ چارٹر آف ڈیموکریسی میں بھی لکھا ہوا ہے۔ جب تمام پارٹیاں اوپن بیلٹ کا کہہ چکی ہیں تو اب اس سے پیچھے کیوں ہٹ رہی ہیں؟
وزیر خارجہ نے کہا کہ کچھ اراکین کا خیال تھا کہ اس مسئلے پر آئینی ترامیم ہونی چاہیے لیکن ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں، ہم سپریم کورٹ میں چلے گئے ہیں اور وہ آئین کی تشریح کرکے بتائیں گے۔ سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوگا ہم اس کو کھلے دل سے تسلیم کریں گے۔
انہوں نے کہا سینیٹ ایک ایسا ادارہ جو وفاق کی علامت ہے۔ سینیٹ میں ہر مسئلہ کو اٹھانا چاہیے۔ سینیٹ وفاق کی مضبوطی کی علامت ہے۔ اس وقت بہت سی طاقتیں پاکستان میں دہشتگردی کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ بہت سی طاقتیں پاکستان میں دہشت گردی اور انتشار پھیلانا چاہتی ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ سینیٹ کے نومنتخب اراکین اور سینیٹ کا ایوان ملک دشمن قوتوں کو شکست دینے کے لئے معاون ثابت ہوگا۔