الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے تحریری فیصلے کے ساتھ پی ٹی آئی کی حاصل کردہ ممنوعہ فنڈنگ کی تفصیل جاری کر دی۔ 68 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں برسٹل سروسز والی فنڈنگ، پی ٹی آئی امریکہ، کینیڈا سے ملنے والی فنڈنگ کو ممنوعہ قرار دیا گیا ہے۔
تحریری فیصلے میں پی ٹی آئی کو 34 غیر ملکی شہریوں سے ملنے والی فنڈنگ، رومیتا سیٹھی سے ملنے والی فنڈنگ اور 351 غیرملکی کمپنیوں سے ملنے والی فنڈنگ کو بھی ممنوعہ قرار دیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی نے کےمین آئی لینڈ میں رجسٹرڈ ووٹن کرکٹ کلب سے 21 لاکھ 21 ہزار 500 امریکی ڈالر حاصل کیے۔ ووٹن کرکٹ کلب ابراج گروپ کے مالک عارف نقوی کی ملکیت ہے۔ پی ٹی آئی نے متحدہ عرب امارات کی برسٹل انجینئیرنگ سے 49 ہزار 965 امریکی ڈالر کے فنڈز لیے۔ سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والی ای پلینٹ اور برطانوی کمپنی ایس ایس مارکیٹنگ سے کل 10 لاکھ ایک ہزار 741 ڈالرز حاصل کیے گئے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف امریکہ کےذریعے 2 ایل ایل سی کمپنیوں سے 25 لاکھ 25 ہزار 500 ڈالر پی ٹی آئی پاکستان کو منتقل کیے گئے۔ پی ٹی آئی کینیڈا کارپوریشن سے 2 لاکھ 79 ہزار 822 ڈالر فنڈز منتقل ہوئے۔ پی ٹی آئی یو کے پبلک لیمیٹڈ کمپنی سے 7 لاکھ 92 ہزار 265 برطانوی پاؤنڈز منتقل ہوئے۔ پی ٹی آئی کینیڈا کارپوریشن سے 35 لاکھ 81 ہزار 186 پاکستانی روپے کے عطیات بھی وصول کیے گئے۔پی ٹی آئی نے آسٹریلوی کمپنی ڈنپیک پرائیوٹ لیمیٹڈ، انور برادرز، زین کاٹن اور ینگ سپورٹس سے بھی فنڈنگ وصول کی۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ فنڈنگ پاکستانی قوانین کے خلاف ہے۔ حاصل کی گئی فنڈنگ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 اور آرٹیکل 6/3 کی خلاف ورزی ہے۔ پی ٹی آئی نے بھارتی نژاد امریکی شہری رومیتا شیٹی سے بھی تیرہ ہزار 750 ڈالرز وصول کیے۔ تحریک انصاف نے 8 بینک اکائونٹس کی ملکیت تسلیم کی جبکہ تیرہ بینک اکائونٹس کو نامعلوم دکھایا گیا۔ سٹیٹ بینک ڈیٹا کے مطابق یہ تیرہ اکائونٹس پی ٹی آئی کی سینئر قیادت نے لکھوائے اور آپریٹ کیے۔جمع کرائی گئیں اسٹیٹمنٹس سٹیٹ بینک ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتیں۔
اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے ممنوعہ فنڈز لیے۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین کیجانب سے جمع کروایا گیا بیان حلفی مس ڈیکلریشن ہے، پارٹی اکاونٹس کے حوالے سے بھی جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا گیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ 34غیر ملکیوں سے بھی عطیات وصول کیے گئے، تحریک انصاف نے 16 اکاونٹس کے حوالے سے وضاحت نہیں دی۔ 16 بینک اکاونٹس چھپانا آئین کے آرٹیکل 17 کی خلاف ورزی ہے۔ کیوں نہ سارے فنڈز ضبط کر لئے جائیں۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ سیاسی فیصلے الیکشن کمیشن نہیں ، عوام فیصلہ کرتی ہے۔ پی ٹی آئی اکیلی پارٹی ہے جس نے سیٹھ نہیں رکھے ہوئے۔ فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ کیس میں کسی قسم کی کوئی فارن فنڈنگ نہیں نکلی، ممنوعہ فنڈنگ کیس میں نوٹس جاری ہواہے جس کا بھرپور جواب دیں گے۔
تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس دائر کرنے والے اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ اس کیس میں میرا کوئی ذاتی مفاد نہیں تھا، پاکستان کی سیاست میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ہے۔ ہم نے اپنے اداروں کو مضبوط کرنا اور ان پر بھروسہ کرنا ہے۔ الیکشن کمیشن نے تصدیق کی کہ پی ٹی آئی نے غلط بیانی کی اور اکاونٹس پوشیدہ رکھے۔